ہفتہ، 10 اگست، 2013
بات کریں تو کس سے کریں ہم
بات کریں تو کس سے کریں ہم
دنیا والو کس سے کہیں ہم
آج کے دن یہ چاروں طرف جو
عید کا رونق میلاہے
جس میں قہقہے گونجتے ہیں
دل میں نغمے پھوٹتے ہیں
آج کے دن میں بچھڑے لوگوں،
گزرے لمحوں ، بیتی یادوں
اور اشکوں کی برسات کا
اک سیلاب کی صورت
انکھوں کے ہر ایک دریچے
دستک دینا ٹھہر گیا ہے !
بکھرے قہقہوں ، پیاری باتوں
گزری یادوں ایسے ہم دم
عید کے رونق میلے میں
جب بھی ملنے آتے ہیں
اور بھی تنہا کر جاتے ہیں!!!
عبداللہ آدم
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں